- خوشیاں جھوٹی غم جھوٹے ہیں
- میں سرفراز ہوں تاریخ کے کرداروں میں
- چراغ گھر میں جلا نہیں ہے
- خزاں رنگ گلشن نہیں چاہیے
- ایک دن جب میری آنکھوں سے ہوئے خواب جدا
- اک کلی سے خوشبو کی رسم و راہ کافی ہے
- دھوپ ہے سائبان میں رہنا
- وہ مسیحا نہ بنا ہم نے بھی خوہش نہیں کی
- میں ہوں تم ہو اک دنیا ہے توبہ ہے
- جو یاد گھر کی تمہیں ستائے تو لوٹ آنا
- ماں
- سنا بہت تھا مگر آج میں نے سمجھا بھی
- راہ دیکھی نہ راہنما دیکھے
- ہر دریا کے ساتھ رہو یا ہر موسم کو سنگ رکھو
- کہاں وسعت کسی امکان میں ہے
- اپنی تقدیر سے کیا جانیے کیا مانگتے ہیں
- دیوار مت اٹھایئے رستہ بنائیے
Punjabi Poetry, Urdu Poetry, Islamic Poetry, Naat Sharif, Romantic Poetry, Sad Poetry, Funny Poetry, Islamic Novels, Jasoosi Novels, Romantic Novels
عنبرین حسیب عنبر کی اردو شاعری
سبسکرائب کریں در:
اشاعتیں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں