بیت بازی کورس : الف سے شروع ہو کر پ پر ختم ہونے والے اردو اشعار

  1. اول اول بول رہے تھے خواب بھری حیرانی میں
    پھر ہم دونوں چلے گئے پاتال سے گہرے راز میں چپ

    عبید اللہ علیم

  2. اب کوئی چھو کے کیوں نہیں آتا ادھر سرے کا جیون انگ
    جانتے ہیں پر کیا بتلائیں لگ گئی کیوں پرواز میں چپ

    عبید اللہ علیم

  3. ابھی آئی بھی نہیں کوچۂ دلبر سے صدا
    کھل گئی آج مرے دل کی کلی آپ ہی آپ

    داغؔ دہلوی

  4. ازبسکہ اس کے زہر پہ غالب ہے زہر عشق
    مر جاوے ہے وہیں ترے عاشق کو کاٹ سانپ

    مصحفی غلام ہمدانی

  5. اب گھورنے سے فائدہ بزم رقیب میں
    دل پر چھری تو پھیر چکے بے رخی سے آپ

    بیخود دہلوی

  6. اے شیخ آدمی کے بھی درجے ہیں مختلف
    انسان ہیں ضرور مگر واجبی سے آپ

    بیخود دہلوی

  7. ان کو دے کچھ، مت ظرافت ان سے کر
    لے نہ اے ناداں اتیتوں کے شراپ

    مصحفی غلام ہمدانی

  8. اپنے جی میں جو ٹھان لیں گے آپ
    یا ہمارا بیان لیں گے آپ

    شاد عارفی

  9. الٹی ہی سمجھ یار کی سنتا ہے نظیرؔ آہ
    زنہار نہ کچھ بولیو یاں سب سے بھلی چپ

    نظیر اکبرآبادی

  10. اے پری حسن ترا رونق ہندوستاں ہے
    حسن یوسف ہے فقط مصر کے بازار کا روپ

    رند لکھنوی

  11. اپنی سانسوں کو جلا دے اپنے دل کو توڑ دے
    وقت کے مصروف سادھو کے لبوں پر ہے یہ جاپ

    فصیح اکمل

  12. ان سے پوچھا کہ کب ملیں گے آپ
    بولے جب جاں بلب ملیں گے آپ

    جلالؔ لکھنوی

  13. اپنے من کے پاگل پن کو اور کہاں لے جائیں
    دور دور تک ریت کا صحرا لیٹا ہے چپ چاپ

    انتخاب سید

  14. انگ انگ میں لمس کی خوشبو پینگیں لیتی ہے
    انگ انگ میں جیسے کوئی بیٹھا ہے چپ چاپ

    انتخاب سید

  15. اس کو نمرود کا تقاضا جان
    آتش حسن کو نہ بیٹھ کے تاپ

    قیوم نظر

  16. اب تو ہم یوں رہتے ہیں اس ہجر بھرے ویرانے میں
    جیسے آنکھ میں آنسو گم ہو جیسے حرف کتاب میں چپ

    عباس تابش

  17. اپنی آہٹ کو بھی اپنے ساتھ نہیں لے جاتے وہ
    تیری راہ پہ چلنے والے رکھتے ہیں اسباب میں چپ

    عباس تابش

  18. اب تو جسم پگھلتے ہیں
    جاری جا اب جاری دھوپ

    ظفر تابش

  19. ایسے چھوتے ہیں تصور میں تجھے ہم چپ چاپ
    جیسے پھولوں کو چھوا کرتی ہے شبنم چپ چاپ

    مجاز جے پوری

  20. اس طرح کی ضد ہے اسے ہر بات میں مجھ سے
    کہتا ہوں میں سایہ تو وہ کہتا ہے نہیں دھوپ

    رونق ٹونکوی

  21. اللہ رے ترے گرمئ عارض کی شرارت
    خورشید چھپا شرم سے نکلی نہ کہیں دھوپ

    رونق ٹونکوی

  22. اب کے روٹھے تو منانے نہیں آیا کوئی
    بات بڑھ جائے تو ہو جاتی ہے کم آپ ہی آپ

    ف س اعجاز

  23. اڑتے پنچھی پیاسی نظروں کی پہچان سے عاری ہیں
    تیز ہوئی جاتی ہیں کرنیں تھاپ سہیلی گوبر تھاپ

    احسن شفیق

  24. اس گلی میں جیسے اس کا داخلہ ممنوع ہو
    یوں دبے پاؤں یہاں آ کر گزر جاتی ہے دھوپ

    ادیب خلوت

  25. اے سہیلؔ اس میں نہاں ہے اس کی محبوبی کا راز
    طبع موسم دیکھ کر فوراً بدل جاتی ہے دھوپ

    ادیب خلوت

  26. ان کے وعدوں پہ کوئی دن تو گزارہ کیجے
    آپ بن جائیں گے تصویر الم آپ ہی آپ

    ف س اعجاز

  27. اسے مظاہر ہستی سے سخت الفت تھی
    ملا وہ شخص چھپائے ہوئے نقاب میں سانپ

    شمس الرحمن فاروقی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں