صبح کے وقت پڑھنے والے اذکار و وظائف

    افضل یہ ہے صبح کے اذکار صبح صادق سے سورج طلوع ہونے تک پورے کر لیے جائیں۔

    گنجائش یہ ہے صبح کے اذکار صبح صادق سے دوپہر تک کسی بھی وقت پورے کر لیے جائیں۔

  1. ہر چیز سے کفایت کا نبوی نسخہ۔

    سورۃ اخلاص سورۃ فلق اور سورۃ ناس تین تین مرتبہ پڑھیں۔
    فضیلت : جو شخص صبح کے وقت تین مرتبہ سورۃ اخلاص، تین مرتبہ سورۃ فلق اور تین مرتبہ سورۃ ناس پڑھ لے اس کی ہر چیز سے کفایت ہو جائے گی۔

    (مومن کا ہتھیار)

  2. دنیا اور آخرت کے کاموں پر کفایت کا نبوی نسخہ۔

    حَسْبِیَ اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ عَلَیْهِ تَوَكَّلْتُ وَ هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ

    ترجمہ : مجھے اللہ کافی ہے اس کے سواکوئی معبود نہیں ، میں نے اسی پر بھروسہ کیا اور وہ عرش عظیم کا مالک ہے۔
    فضیلت : جو شخص صبح کے وقت سات مرتبہ یہ دعا پڑھ لے تو اللہ تعالٰی اس کے دنیا و آخرت کے کاموں میں کفایت کرے گا۔

    (مومن کا ہتھیار)

  3. جہنم سے برأت کا نبوی نسخہ۔

    اللَّهُمَّ إِنِّي أَصْبَحْتُ أُشْهِدُكَ وَأُشْهِدُ حَمَلَةَ عَرْشِكَ، وَمَلَائِكَتَكَ وَجَمِيعَ خَلْقِكَ، أَنَّكَ أَنْتَ اللهُ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ وَحْدَكَ لَا شَرِيكَ لَكَ، وَأَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُكَ وَرَسُولُكَ

    ترجمہ : اے اللہ میں نے صبح کی میں تجھے اور تیرے عرش کے اٹھانے والوں کو تیرے فرشتوں کو اور تیری ساری مخلوقات کو گواہ بناتا ہوں کہ تو ہی اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم تیرے بندے اور رسول ہیں۔
    فضیلت : جو شخص صبح کے وقت چار مرتبہ یہ دعا پڑھ لے تو اللہ تعالٰی اس کو جہنم سے آزاد فرما دیتے ہیں۔

    (مومن کا ہتھیار)

  4. اپنے لیے اللہ کی نعمتوں کو مکمل فرمانے کا نبوی نسخہ۔

    اَللّٰهمَّ اِنِّی أصبَحتُ منكَ في نعمةٍ وعافيةٍ وسِترٍ ، فأتِمَّ علَيَّ نِعمَتَكَ وعافيتَكَ وسِترَكَ في الدُّنيا والآخرةِ

    ترجمہ : اے اللہ بیشک میں نے آپ کی طرف سے نعمت، عافیت اور پردہ پوشی کی حالت میں صبح کی۔ لہٰذا آپ مجھ پر اپنے انعام اور اپنی عافیت اور اپنی پردہ پوشی دنیا اور آخرت میں مکمل فرمائیے۔
    فضیلت : جو شخص صبح کے وقت تین مرتبہ یہ دعا پڑھ لے تو اللہ تعالٰی اس پر اپنی نعمت مکمل فرما دیتے ہیں۔

    (مومن کا ہتھیار)

  5. دن اور رات کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کا نبوی نسخہ۔

    اَللَٰهُم مَا أَصْبَحَ بِي مِنْ نِعْمَةٍ أَوّْ بِأَحَدٍ مِنْ خَلْقِكَ فَمِنْكَ وَحْدَكَ لا شَرِيكَ لَكَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَلَكَ الشُّكْرُ

    ترجمہ : اے اللہ صبح کو جو نعمتیں میرے پاس ہیں وہ تیری ہی دی ہوئی ہیں۔ تو اکیلا ہے۔ تیرا کوئی شریک نہیں ہے۔ تو ہی ہر طرح کی تعریف کا مستحق ہے۔ اور میں تیرا ہی شکر گزار ہوں۔
    فضیلت : جو شخص صبح کے وقت ایک بار یہ دعا پڑھ لے تو اس نے اس دن کی نعمتوں کا شکر ادا کر لیا۔

    (مومن کا ہتھیار)

  6. رضائے الٰہی حاصل کرنے کا نبوی نسخہ۔

    رَضيتُ باللَّهِ ربًّا، وبالإسلامِ دينًا، وبِمُحمَّدٍ صَلَّی اللہ عَلَیہِ وَسَلَّمَ نَبِیَّا

    ترجمہ : میں اللہ کے رب ہونے اور اسلام کے دین ہونے اور محمدﷺ کے نبی ہونے پر خوش ہوں۔
    فضیلت : جو شخص صبح کے وقت تین مرتبہ پڑھ لے تو اللہ تعالٰی قیامت کے دن اس کو راضی کر دیں گے۔

    (مومن کا ہتھیار)

زاہد فخری کی اردو شاعری

غزل


محبت کے سفر میں کوئی بھی رستہ نہیں دیتا

زمیں واقف نہیں بنتی فلک سایہ نہیں دیتا

خوشی اور دکھ کے موسم سب کے اپنے اپنے ہوتے ہیں

کسی کو اپنے حصے کا کوئی لمحہ نہیں دیتا

نہ جانے کون ہوتے ہیں جو بازو تھام لیتے ہیں

مصیبت میں سہارا کوئی بھی اپنا نہیں دیتا

اداسی جس کے دل میں ہو اسی کی نیند اڑتی ہے

کسی کو اپنی آنکھوں سے کوئی سپنا نہیں دیتا

اٹھانا خود ہی پڑتا ہے تھکا ٹوٹا بدن فخرؔی

کہ جب تک سانس چلتی ہے کوئی کندھا نہیں دیتا

زاہد فخرؔی

اسے میری چپ نے رلا دیا

شاہ محمد دانش دی پنجابی شاعری

نظم


میرے اجڑنڑ دا موجب کوئی ہور نئیں، مینوں جاء جاء رلایا اے میرے کملے دل

ایہ صدا تے گدا میرا پیشہ تاں نئیں، میتھوں کاسا چوایا اے میرے کملے دل

ایہدی من کے صلاح کیتی زندگی تباہ، کئہیں تے کیتا وساہ دربدر ہو گئیم

ہاموں گزران سکھاں دی آغوش وچ، ایہدی من کے میں دکھاں دا گھر ہو گئیم

اوڈھر رہ گئیاں کہیں دی یاداں دے گلستان وچ، کئہیں لاوارث دی کچی قبر ہو گئیم

جیندی بھائیوالی منگنڑی ھا ادھ راستے، سیت ستی اوہدا ہم سفر ہو گئیم

اوہدی ہر لوڑ پوری کرنڑ واسطے، میتھوں گھر تائیں وِچایا اے میرے کملے دل

ایہ صدا تے گدا میرا پیشہ تاں نئیں، میتھوں کاسا چوایا اے میرے کملے دل

ہاموں وسدا تے کردا ملکھ ریس ہا، میرا اجڑن وی جگ تے مثال ہو گیا اے

ساری رُتاں دی گل اے میرا خیرخواہ، متھے لگدا وی نئیں ایہ کمال ہوگیا اے

بھانویں بہہ کےشریکاں دی محفل دے، وچ ہس کے آدھا اے کہ داؔنش کنگال ہو گیا اے

ہنڑ وی خاموش ہاں اوہدے ہر ظلم تے، اُس بشر نوں بھلاونڑ محال ہو گیا اے

میرا بنڑ دا وی نئیں تے وسر دا وی نئیں، ڈاھڈا اوکھا پھسایا اے میرے کملے دل

ایہ صدا تے گدا میرا پیشہ تاں نئیں؛ میتھوں کاسا چوایا اے میرے کملے دل

شاہ محمد داؔنش