Naat لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Naat لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

فخر کون و مکاں کملی والا میرا جس دی خاطر دو عالم سنوارے گئے : نعت شریف طاہر جھنگوی | رونق محفل

نعت شریف

فخر کون و مکاں کملی والا میرا جس دی خاطر دو عالم سنوارے گئے

ایسا نور ہدایت ہے آقا ﷺ میرا در تے جیہڑے وی آئے بن ستارے گئے

اولیں آخریں دا ہے میرا نبی ﷺ سب نبیاںؑ رسولاںؑ اتے برتری

ہاں ازل تو قسم اے ازل دے ولوں مصطفیٰ ﷺ نوں دتے شان بھارے گئے

نوریاں شہشاہ پچھاں رہ گیا پار عرشاں توں خیر البشر جا کھڑا

اے بلندی فقط مصطفیٰ ﷺ نوں ملی شب معراج نوں ہو نتارے گئے

چن دو ٹکڑے ہویا آیا ٹر کے شجر دتی پتھراں گواہی مٹھی دے اندر

پانڑیں انگلیاں چوں ایسا جاری ہویا پیاس بجھ گئی تے ہو سیر سارے گئے

نام سوہنڑاں ہے اس دا دو میماں والا بڑیاں تکریماں تے تعظیماں والا

جس دے اسم گرامی نوں چمنڑ کیتے میرے ہوٹھاں دے ملدے کنارے گئے

مرسلیں انتظاراں کریندے گئے مصطفیٰ ﷺ دیاں راہواں تکیندے گئے

آمنہ دے مقدر دی کیا بات ہے جس نوں بخشے اے سارے نظارے گئے

ہتھ چمنڑ دے محبوب ﷺ دے یار دا تو جو پہلا خلیفہ ہیں سرکار دا

تہانوں پڑھیا سی پہلے کتاباں اندر تینوں تکیاں ہو پورے اشارے گئے

جانثاراں ایسی جانثاری کیتی پونجی قربان گھر دی چا ساری کیتی

بچے سوئی وی کیوں تاہوں دیواراں تے پھڑ کے اپنڑیں ہتھیں دے بوہارے گئے

بوبکرؓ تے عمرؓ ذالنورینؓ و علیؓ ادوں عشرہ مبشرہ نوں عظمت ملی

جنہاں اقرار کیتا بلندی ملی جنہاں انکار کیتا او مارے گئے

جاواں قربان حسنینؓ دی شان توں کربلا دے شہیداں دے سلطان توں

مصطفیٰ ﷺ دے جگر وسدے تیراں تھلے پڑھدے قرآن دے تریہہ سپارے گئے

کر فضل مولا طاہرؔ گنہگار تے آکھاں ونج کے میں آقا ﷺ دے دربار تے

ہجر کھاندا رہیا دوری ڈنگدی رہی بے قراری بھرے دن گزارے گئے

شہادت علی طاہر جھنگوی

مختصر جائزہ

تعارف

اے نعت شریف حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دی شان و منزلت تے اوہناں دی امت تے کیتیاں گئیاں نعمتاں دا اک خوبصورت بیان ہے۔ نعت گو نے رسول اکرم ﷺ دیاں صفات، فضائل تے معجزات نوں نہایت عمدہ انداز وچ بیان کیتا ہے۔

موضوعات

  • رسول اکرم ﷺ دی نبوت تے رسالت دی برتری کہ آپ ﷺ تمام انبیاءؑ اور رسولاںؑ توں افضل تے بلند شان اور مقام والے ہن۔ اللہ تعالیٰ دو عالم نبی پاک ﷺ دی خاطر پیدا کیتے ہن اگر آپ ﷺ نوں پیدا نہ فرمانڑاں ہوندا تے اللہ پاک دوجہاناں وچ کوئی چیز وی پیدا نہ فرماندے۔ حضور اکرم ﷺ ہی مقصود کائنات ہن۔

  • رسول اکرم ﷺ دے معجزات، جنہاں وچ شب معراج، شق قمر، تے انگشت مبارک وچوں پانی دا جاری ہونا شامل ہے۔

  • واقعات جیسا کہ یمن دے بازار دا واقعہ، اسلام دی خاطر آپ ﷺ دے تمام صحابہؓ اور بالخصوص حضرت سیدنا صدیق اکبرؓ دی جانثاری اور اپنڑے گھر دا سارا مال حضور ﷺ دی خدمت اقدس وچ پیش کرنے دا واقعہ اور واقعہ کربلا دا ذکر۔

  • سیدنا حضرت محمد ﷺ دے صحابہ کرامؓ بالخصوص خلفائے راشدینؓ اور عشرہ مشرہؓ دی عظمت و شان تے بلند مقام و مرتبے دا تذکرہ۔

  • دعا شاعر اللہ تعالیٰ دی بارگاہ وچ عرض کردا اے یا اللہ میں گنہگار اتے فضل فرما اور مینوں آقا مدنی کریم ﷺ دے دربار مبارک تے حاضری دا شرف نصیب فرما۔

حمد باری تعالیٰ مشکل کوئی پڑی ہو | طاہر جھنگوی : رونق محفل


حمد

مشکل کوئی پڑی ہو حاجت اگر کوئی ہو اللہ کو یاد کر اللہ کو یاد کر

مشکل کشا وہی ہے حاجت روا وہی ہے اس کا کھلا ہے در اس کا کھلا ہے در

خالق وہی جہاں کا مالک وہی جہاں کا رازق وہی جہاں کا داتا وہی جہاں کا

سارا جہاں سوالی ادنیٰ ہو یا کہ عالی سب کو اسی کا ڈر سب کو اسی کا ڈر

شمس و قمر ہیں روشن جھلمل ہیں یہ ستارے لیل ونہار میں ہیں اس کے حسیں نظارے

جو ہمیں نظر نہیں آتی اس سے نہیں ہے مخفی ہر چیز پر نظر ہر چیز پر نظر

طغیانیوں میں وہ ہے بر و بحر میں وہ ہے ہجر و شجر میں وہ ہے برگ و ثمر میں وہ ہے

پھولوں میں مہک اس کی بلبل میں چہک اس کی ہر جا پہ جلوہ گر ہر جا پہ جلوہ گر

طوفان میں اسی کو جب نوحؑ نے پکارا کشتیِ نوحؑ کو دیکھو پل میں ملا کنارا

تم بھی اسے پکارو بگڑی ہوئی سنوارو کچھ نئیں اِدھر اُدھر کچھ نئیں اِدھر اُدھر

ماں باپ بیوی بیٹا بیٹی نہ اقربا ہے سوئے نہ پیئے کھائے وہ ہی تو بس خدا ہے

محتاج ہیں نبی بھی غوث و قطب ولی بھی سب کا وہ چارہ گر سب کا وہ چارہ گر

مانگو سدا اسی سے مانگے نہ جو کسی سے جو نہ ڈرے کسی سے ہر دم ڈرو اسی سے

شاہ کو گدا بنائے بے کس کو شاہ بنائے بے خوف و بے خطر بے خوف و بے خطر

جو قریب شاہ رگ سے معبود بھی وہی ہے سجدہ کرو اسی کو مسجود بھی وہی ہے

سب کی وہی ہے سنتا سب کو وہی ہے دیتا چاہتا ہے جس قدر چاہتا ہے جس قدر

یعقوبؑ کو رلایا یوسفؑ کا نہیں بتایا یوسفؑ کو اس نے لیکن شاہ مصر بنایا

یہ غیب کے خزانے اللہ ہی آپ جانے دونوں تھے بے خبر دونوں تھے بے خبر

شکم ماہی سے کس نے یونسؑ کو دی رہائی موسیٰؑ و قوم موسیٰؑ موجوں سے ہے بچائی

فرعون کو بہا دے نمرود کا اڑا دے لنگڑے مچھر سے سر لنگڑے مچھر سے سر

دولت وہ جس کو چاہے غربت وہ جس کو دے دے عزت وہ جس کو چاہے ذلت وہ جس کو دے دے

قدرت نہیں کسی کو طاقت نہیں کسی کو موت و حیات پر موت و حیات پر

آقائےﷺ دو جہاں کی نصرت کو کون آیا کفار کو بدر میں مغلوب کر دکھایا

ابرہہ کے ہاتھی اچھلے چڑیوں نے کیسے کچلے غالب ہے غلبوں پر غالب ہے غلبوں پر

بیشک علیؓ ولی ہے لیکن خدا نہیں ہے جو ستا ہو زیر مشکل مشکل کشا نہیں ہے

پانی نہ کیوں پلایا کنبہ نہ کیوں بچایا اجڑا ہے گھر کا گھر اجڑا ہے گھر کا گھر

مالک ہے عالمیں کا مختار کل وہی ہے عاجز خدائی ساری سائل نبیؑ ولی ہیں

سب کا وہ ہامی ناصر کہتا ہے تجھ کو طاہرؔ مشرک نہ ہو کے مر مشرک نہ ہو کے مر

مشکل کوئی پڑی ہو حاجت اگر کوئی ہو اللہ کو یاد کر اللہ کو یاد کر

شہادت علی طاہر جھنگوی



شعر

ہنڑ واپس ول پؤ بھلیا راہیا جیہڑی راہ ٹریائیں اے راہ نئیں

تینوں ایسا سدھا رستہ لاواں ہوسیں زندگی بھر گمراہ نئیں

جیہڑا شاہ رگ توں وی نیڑے وسدا اوہنوں چھوڑ کے دور توں جا نئیں

اوہدے ہتھ شفا مرضاں دی طاہرؔ کسے ہور دے کول شفا نئیں

شہادت علی طاہر جھنگوی

امجد اسلام امجد کی اردو شاعری : اسلامی شاعری


حمد

سب ناموں کا مالک سب کے دکھ کا چارا ہے

ہر بستی پر روشن جو بے نام ستارہ ہے

ریگ رواں کی وحشت میں بھی ایک نشانی ہے

دریا کے سناٹے میں بھی ایک نشانی ہے

جد ازل سے جد ابد تک اس تاریکی میں

بام تمہارا روشن تھا یا نام تمہارا ہے

اتنی بڑی دنیاؤں میں کتنا بے مایہ

بڑے خسارے میں ہوں بیشک بڑا خسارا ہے

ہر رستے کی منزل ہے وہ ہر رستے کی راہ

اس تاریک خلا میں کیسا عجب ستارا ہے

اے آنکھیں اور آنکھوں کو یہ نیندیں دینے والے

میں نے ہر اک خواب میں چھپ کر تجھے پکارا ہے

تاروں کی پوشاک پہن کر رات سجانے والے

سورج تیرے حسن ازل کا ایک اشارا ہے

اے حرفوں کو آوازوں کی شکلیں دینے والے

تیرے حرفوں آوازوں نے تجھے پکارا ہے

کیسے بندے ہیں وہ امجدؔ جو یہ سوچتے ہیں

مولا سب دنیا کا نہیں ہے صرف ہمارا ہے

امجد اسلام امجد



نعت

ان کے دامن کی بات کی جائے

کوئی شکل نجات کی جائے

آپ کے سایئہ عطا میں بسر

زندگی کی یہ رات کی جائے

آپ کے لطف و اعتنا کی نظر

رہبر شش جہات کی جائے

آرزو کی زبان میں لکھ کر

آپ کی بات بات کی جائے

آپ کے اسم سے عبادت ہو

جو بھی سعی ثبات کی جائے

آپ کے دم سے صبح جاری ہو

آپ کے غم سے رات کی جائے

کر کے دھڑکن کا آئینہ روشن

کملی والے کی بات کی جائے

منہ میں جب تک زبان ہے باقی

آپ ہی کی صفات کی جائے

ذکر احمدﷺ کی ایک اک ساعت

حاصل کائنات کی جائے

آپ سے آگہی کی شرط ہے یہ

پہلے تسبیح ذات کی جائے

سائے جس سمت بھی بڑھیں امجدؔ

روشنی ساتھ ساتھ کی جائے

امجد اسلام امجد


وہ طیبہ کی گلیاں وہ زمزم کا پانی نعت شریف

نعت

وہاں کی فقیری ہے رشک امیری
وہیں پر بسر ہو میری زندگانی
اے اللہ سب کے مقدر میں لکھ دے
وہ طیبہ کی گلیاں وہ زمزم کا پانی
وہ گلیاں وہ محبوب طاہرﷺ کی گلیاں
وہ گلیاں وہ ساقی کوثرﷺ کی گلیاں
وہ گلیاں جہاں نور ہی نور ہر سو
ابھی تک ہے جن میں محمدﷺ کی خوشبو
ابھی تک کرم کی گھٹاؤں کے منظر
ابھی تک وہی رت ہے صدیوں پرانی
اے اللہ سب کے مقدر میں لکھ دے
وہ طیبہ کی گلیاں وہ زمزم کا پانی
جو ظالم تھے ہر ظلم ان سے چھڑایا
کہ آدم کے بیٹوں کو جینا سکھایا
وہ محتاج جن کے نہیں تھے ٹھکانے
گلے سے لگایا انہیں مصطفیﷺ نے
جہاں پر غریبوں کو عزت ملی ہے
یتیموں نے پائی جہاں شادمانی
اے اللہ سب کے مقدر میں لکھ دے
وہ طیبہ کی گلیاں وہ زمزم کا پانی
خداوندا ہم پر یہ احسان کر دے
کبھی ہم کو کعبے کا مہمان کر دے
در مصطفیﷺ پر یہ پلکیں بچھائیں
کبھی بھی وہاں سے یہ واپس نہ آئیں
اسی دھن میں ہم سب کا آئے بڑھاپا
اسی آرزو میں کٹے نوجوانی
اے اللہ سب کے مقدر میں لکھ دے
وہ طیبہ کی گلیاں وہ زمزم کا پانی

مفتی طارق جمیل قاسمی

تفصیل

آپ رونق محفل میں مفتی طارق جمیل قاسمی کی لکھی ہوئی اردو نعت شریف وہ طیبہ کی گلیاں وہ زمزم کا پانی پڑھ رہے ہیں۔ وہ طیبہ کی گلیاں وہ زمزم کا پانی اردو میں لکھی ہوئی مشہور نعتوں میں سے ایک ہے جسے مفتی طارق جمیل قاسمی نے لکھا ہے۔ آپ اوپر دیے گئے بٹن 'مفتی طارق جمیل قاسمی کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں' پر کلک کرکے مفتی طارق جمیل قاسمی کا مکمل شعری مجموعہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ وہ طیبہ کی گلیاں وہ زمزم کا پانی ایک بہت ہی مقبول اردو نعت ہے۔ اگر آپ کو وہ طیبہ کی گلیاں وہ زمزم کا پانی پسند ہے تو آپ اردو کی دیگر خوبصورت شاعری بھی پڑھنا پسند کریں گے۔ اگر آپ اردو میں مزید نعتیہ کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ اردو نعتیں بھی پڑھ سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ کو رونق محفل میں اردو شاعری کا خوبصورت مجموعہ پسند آئے گا۔ دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا یاد رکھیں۔

کیوں شکوۂ غم اے دل ناشاد کرے ہے نعتیہ غزل | Raunaq e Mehfil

کیوں شکوۂ غم اے دل ناشاد کرے ہے نعت شریف

نعت

کیوں شکوۂ غم اے دل ناشاد کرے ہے
اک غم ہی تو ہے جو تجھے آباد کرے ہے

صیاد یہ کیا کیا ستم ایجاد کرے ہے
اب سارے گلستاں کو ہی برباد کرے ہے

کس حال میں اب ہائے وہ آزاد کرے ہے
دل قید سے چھٹتے ہوئے فریاد کرے ہے

یہ عشق تو ہر حال میں راضی بہ رضا ہے
اب جو بھی ترا حسن خدا داد کرے ہے

دل محو محبت ہے اسے کچھ نہیں پرواہ
آباد کرے کوئی کہ برباد کرے ہے

پاوے ہے وہی عشق سرافرازی عالم
جس عشق پہ وہ حسن ازل صاد کرے ہے

ہاں ساقی کوثرﷺ سے صبا عرض یہ کرنا
اک رند سیہ مست بہت یاد کرے ہے

یہ عاشق بے نام ہے مشتاق زیارت
دن رات ترے ہجر میں فریاد کرے ہے

درویش زبوں حال ہے اے جان دو عالم
ٹوٹے ہوئے دل سے جو تجھے یاد کرے ہے

اے باد صبا راہ تری دیکھ رہا ہوں
اب آکے سنا جو بھی وہ ارشاد کرے ہے

رہتا ہے نفیسؔ ان دنوں ارباب جنوں میں
دیوانہ ہے رسوائی اجداد کرے ہے

سید نفیس شاہ الحسینیؒ

سید نفیس شاہ الحسینیؒ کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں

تفصیل

آپ رونق محفل میں سید نفیس شاہ الحسینیؒ کی لکھی ہوئی اردو نعت شریف کیوں شکوۂ غم اے دل ناشاد کرے ہے پڑھ رہے ہیں۔ کیوں شکوۂ غم اے دل ناشاد کرے ہے اردو میں لکھی ہوئی مشہور نعتوں میں سے ایک ہے جسے سید نفیس شاہ الحسینیؒ نے لکھا ہے۔ آپ اوپر دیے گئے بٹن 'سید نفیس شاہ الحسینیؒ کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں' پر کلک کرکے سید نفیس شاہ الحسینیؒ کا مکمل شعری مجموعہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ کیوں شکوۂ غم اے دل ناشاد کرے ہے ایک بہت ہی مقبول اردو نعت ہے۔ اگر آپ کو کیوں شکوۂ غم اے دل ناشاد کرے ہے پسند ہے تو آپ اردو کی دیگر خوبصورت شاعری بھی پڑھنا پسند کریں گے۔ اگر آپ اردو میں مزید نعتیہ کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ اردو نعتیں بھی پڑھ سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ کو رونق محفل میں اردو شاعری کا خوبصورت مجموعہ پسند آئے گا۔ دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا یاد رکھیں۔

Naat

kyun shikwae gham ae dile Nashad kere hai
ik gham hi to hai jo tujhe abad kere hai

sayyad yeh kya kya sitam ijaad kere hai
ab saaray gulisitan ko hi barbaad kere hai

kis haal mein ab haae woh azad kere hai
dil qaid se chuttay hue faryaad kere hai

yeh ishhq to har haal mein raazi bah Raza hai
ab jo bhi tra husne kkhuda daad kere hai

dil mehve mohabbat hai isay kuch nahi parwah
abad kere koi ke barbaad kere hai

paave hai wohi ishhq sarafrazie aalam
jis ishhq pay woh husne azal Sad kere hai

haan saqi kaisar se Saba arz yeh karna
ik rinde siya mast bohat yaad kere hai

yeh aashiqe be naam hai mushtaqe ziyarat
din raat tre hijar mein faryaad kere hai

darwaish Zaboon haal hai ae jaan do aalam
tootay hue dil se jo tujhe yaad kere hai

ae bade Saba raah tri dekh raha hon
ab aake suna jo bhi woh irshad kere hai

rehta hai nafees in dinon arbabe junoo mein
deewana hai ruswaie ajdaad kere hai

Syed Nafees Shah Alhsini

Read Complete Poetry Collection of Syed Nafees Shah Alhsini

Description

you are reading kyun shikwae gham ae dile Nashad kere hai written by Syed Nafees Shah Alhsini at Raunaq e Mehfil. kyun shikwae gham ae dile Nashad kere hai is one of the famous Naats in Urdu written by Syed Nafees Shah Alhsini. You can also find the complete poetry collection of Syed Nafees Shah Alhsini by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Syed Nafees Shah Alhsini' above. kyun shikwae gham ae dile Nashad kere hai is a Very popular best Urdu Naat. If you like kyun shikwae gham ae dile Nashad kere hai, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Naats, If you want to read more Naat in urdu in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

لب پر درود دل میں خیال رسولﷺ ہے نعت شریف | Raunaq e Mehfil

naat, نعت شریف, darood, درود, urdu poetry, urdu naat, اردو نعت

نعت

لب پر درود دل میں خیال رسولﷺ ہے
اب میں ہوں اور کیف وصال رسولﷺ ہے

دائم بہار گلشن آل رسولﷺ ہے
سینچا گیا لہو سے نہال رسولﷺ ہے

حسن حسنؓ کو دیکھ حسینؓ حسیں کو دیکھ
دونوں میں جلوہ ریز جمال رسولﷺ ہے

بوبکرؓ ہوں عمرؓ ہوں عثماںؓ ہوں یا علیؓ
چاروں سے آشکار کمال رسولﷺ ہے

اسلام نے غلام کو بخشی ہیں عظمتیں
سردار مؤمنین بلالؓ رسولﷺ ہے

ہاں نقش پائے ختم رسلﷺ میرا تخت ہے
اور سر کا تاج خاک نعال رسولﷺ ہے

جام جم اس کے سامنے کیا چیز ہے نفیسؔ
جس کو نصیب جام سفال رسولﷺ ہے

سید نفیس شاہ الحسینیؒ

سید نفیس شاہ الحسینیؒ کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام نعت شریف | Dil Nashen Dilruba hai Mohammad ka Naam new Naat Sharif

نعت

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

لب ہیں جب ملتے الفت سے اک دوجے کو
تب ہی ہوتا ادا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

غم کے ماروں سیاہ کاروں بیماروں کی
دھڑکنوں میں بسا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

بندگئِ خدا کی طرف کھینچتی
اک مبارک صدا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

کلمہ قرآن میں اپنی آذان میں
رب نے کیسے جڑا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

لاالاالله محمدرسول الله
کلمہ میں سج رہا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

بعد رب احد حشر میدان میں
اک شفیع آسرا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

جو ہمیں رب ہمارے سے ملوا گیا
وہ نشاں وہ پتہ ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

کل نبیوںؑ میں رب نے چنا آپﷺ کو
ناموں میں میں پھر چنا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

جھونکا ٹھنڈی ہوا کا مجھے چھو گیا
میں نے جب بھی لکھا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

نام لیوا ہے ارشدؔ صحابہؓ کا تو
یہ صلے میں ملا ہے محمدﷺ کا نام

مفتی سعید ارشد الحسینی

بہار طیبہ بلا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے مفتی سعید ارشد الحسینی : رونق محفل

نعت

بہار طیبہ بلا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے
صدا مسلسل یہ آ رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

وہ جالیوں پاس اس سفر میں کہا تھا شرطے نے اَنتَ مجنوں
صدا وہی یاد آرہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

بہار طیبہ بلا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے
صدا مسلسل یہ آ رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

یہ عائشہؓ کے ہیں پاک حجرے کی عظمتیں رفعتیں جہاں پر
بہشت جنت لٹا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

بہار طیبہ بلا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے
صدا مسلسل یہ آ رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

مواجہہ پاک پر لگی ہے موحدوں کی جو بھیڑ دیکھو
وہ بھیڑ نظروں کو بھا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

بہار طیبہ بلا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے
صدا مسلسل یہ آ رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

نظاروں کا در نبیﷺ کا روضہ بہاروں کا گھر نبیﷺ کا مسکن
دیوانگی گنگنا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

بہار طیبہ بلا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے
صدا مسلسل یہ آ رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

سمیٹ دے فاصلے الٰہی پلک جھپکتے میں دیکھوں روضہ
کہ جان پر بنتی جا رہی ہے چلو مدینے جلو مدینے

بہار طیبہ بلا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے
صدا مسلسل یہ آ رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

جہاں پہ آقاﷺ ہیں محو آرام عمرؓ ابوبکرؓ بھی وہیں ہیں
بہار پلکیں بچھا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

بہار طیبہ بلا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے
صدا مسلسل یہ آ رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

اے بے کسو بے نواؤ آؤ صبا کا پیغام عشق سمجھو
وہ ہم کو ارشدؔ سنا رہی ہے چلو مدینے چلو مدینے

مفتی سعید ارشد الحسینی