اردو شاعری لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
اردو شاعری لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جذبۂ عشق کو کیا سمجھیں زمانے والے اے جی جوش اردو شاعری غزل رونق محفل

Urdu Poetry,Romantic Poetry,love poetry,urdu poetry 2 lines,Raunaq e Mehfil,رونق محفل,اردو شاعری,دو لائن اردو شاعری

غزل

جذبۂ عشق کو کیا سمجھیں زمانے والے
مٹ کے رہ جائیں گے خود مجھ کو مٹانے والے

خود جو آنا ہی نہیں ہے تو مجھے یاد نہ آ
اور کیوں مجھ کو ستاتا ہے ستانے والے

فائدہ کچھ تو ہوا بزم میں ان کی وہاں
پارسا دوست بھی تھے پینے پلانے والے

جب تعلق کوئی باقی ہے نہ امکان وصال
یاد کیوں آتے ہیں پھر دل کو جلانے والے

کس سے امید کوئی راہنمائی کی کرے
خود بھٹک جاتے ہیں جب راہ دکھانے والے

میکدے بند ہیں جس روز سے اے جوش یہاں
خود پریشاں ہیں انہیں بند کرانے والے

اے جی جوش

اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں

تفصیل

آپ رونق محفل میں اے جی جوش کی لکھی ہوئی اردو غزل جذبۂ عشق کو کیا سمجھیں زمانے والے پڑھ رہے ہیں۔ جذبۂ عشق کو کیا سمجھیں زمانے والے اردو شاعری کی مشہور غزلوں میں سے ایک ہے جسے اے جی جوش نے لکھا ہے۔ آپ اوپر دیے گئے بٹن 'اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں' پر کلک کرکے اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ جذبۂ عشق کو کیا سمجھیں زمانے والے ایک بہت ہی مقبول اردو غزل ہے۔ اگر آپ کو جذبۂ عشق کو کیا سمجھیں زمانے والے پسند ہے تو آپ اردو کی دیگر خوبصورت شاعری بھی پڑھنا پسند کریں گے۔ اگر آپ اردو میں مزید غمگین شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ غمگین شاعری بھی پڑھ سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ کو رونق محفل میں اردو شاعری کا خوبصورت مجموعہ پسند آئے گا۔ دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا یاد رکھیں۔

Ghazal

jazba e ishhq ko kya samjhain zamane walay
mit ke reh jayen ge khud mujh ko mitanay walay

khud jo aana hi nahi hai to mujhe yaad nah aa
aur kyun mujh ko satata hai satanay walay

faida kuch to hwa bazm mein un ki ke wahan
paarsa dost bhi thay peenay pilanay walay

jab talluq koi baqi hai nah imkaan e visale
yaad kyun atay hain phir dil ko jalanay walay

kis se umeed koi rahnumaiye ki kare
khud bhatak jatay hain jab raah dikhaane walay

mekaday band hain jis roz se ae josh yahan
khud pareshaan hain inhen band karanay walay

A G Josh

Read Complete Poetry Collection of A G Josh

Description

you are reading jazba e ishhq ko kya samjhain zamane walay written by A G Josh at Raunaq e Mehfil. jazba e ishhq ko kya samjhain zamane walay is one of the famous ghazals in Urdu poetry written by A G Josh. You can also find the complete poetry collection of A G Josh by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of A G Josh' above. jazba e ishhq ko kya samjhain zamane walay is a Very popular best Urdu Ghazal. If you like jazba e ishhq ko kya samjhain zamane walay, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Sad Poetry, If you want to read more sad poetry in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

بیت بازی کورس ب سے شروع ہو کر ڑ پر ختم ہونے والے اشعار رونق محفل

urdu poetry 2 lines دو لائن اردو شاعری
  1. بات واعظ کی کوئی پکڑی گئی
    ان دنوں کم تر ہے کچھ ہم پر لتاڑ

    الطاف حسین حالی

  2. بشر کیا فرشتے جو پیٹیں ڈھنڈھورا تو کیوں کر چھپے راز کم بخت دل کا
    ادھر آہ نکلی ہماری زباں سے ادھر مچ گیا ساری دنیا میں ہلڑ

    نوح ناروی

  3. بہار جوانی حیات جوانی نہ یہ غیر فانی نہ وہ غیر فانی
    عروس چمن کا اترتا ہے گہنا خزاں کے زمانے میں ہوتی ہے پت جھڑ

    نوح ناروی

  4. بہایا مضامین کا تم نے دریا غزل میں بہت خوب اشعار لکھے
    زمانے کو اے نوحؔ حیرت نہ کیوں ہو کہ طوفان ایسا زمین ایسی گڑبڑ

    نوح ناروی

  5. بلبل نہ رحم آئے گا صیاد کو کبھی
    ہے جان اگر عزیز تو تو اس چمن کو چھوڑ

    شباب

  6. بسنے کو چل تو دشت خزاں دیدہ میں شبابؔ
    گل زار میں بہار گل و نسترن کو چھوڑ

    شباب

  7. باغ سے وہ پھرا تو مرغ چمن
    لگ چلے ساتھ گلستاں کو چھوڑ

    جرأت قلندر بخش

  8. بارشوں میں غسل کرتے سبز پیڑ
    دھوپ میں بنتے سنورتے سبز پیڑ

    بلراج کومل

  9. بت پرستی کے صنم خانے کا آثار نہ توڑ
    کعبۂ دل مرا مست مئے پندار نہ توڑ

    ساحر دہلوی

  10. بے وسوسہ غریبوں پہ بھی ہاتھ صاف کر
    مل جائیں تو جوار کی بھی روٹیاں نہ چھوڑ

    شوق بہرائچی

محبت میں نہ ایسا بھی کوئی مجبور ہو جائے اے جی جوش اردو غزل رونق محفل

غزل

محبت میں نہ ایسا بھی کوئی مجبور ہو جائے
کہ سینے سے لگا کر موت کو منصور ہو جائے

منا کر اس کو لے آؤں مگر اس بات کا ڈر ہے
کہیں ایسا نہ ہو وہ اور بھی مغرور ہو جائے

تمہیں کیسے بتاؤں کیا نشیلی اس کی آنکھیں ہیں
کہ جو دیکھے انہیں وہ بن پئے مخمور ہو جائے

ابھی ہلکا سا دل پر زخم ہے تیری جدائی کا
کہیں ایسا نہ ہو یہ زخم بھی ناسور ہو جائے

نہ جانے جوشؔ ایسے عشق کا انجام کیا ہوگا
جو پہلے مرحلے میں اس قدر مشہور ہو جائے

اے جی جوش

اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں

تفصیل

آپ رونق محفل میں اے جی جوش کی لکھی ہوئی اردو غزل محبت میں نہ ایسا بھی کوئی مجبور ہو جائے پڑھ رہے ہیں۔ محبت میں نہ ایسا بھی کوئی مجبور ہو جائے اردو شاعری کی مشہور غزلوں میں سے ایک ہے جسے اے جی جوش نے لکھا ہے۔ آپ اوپر دیے گئے بٹن 'اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں' پر کلک کرکے اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ محبت میں نہ ایسا بھی کوئی مجبور ہو جائے ایک بہت ہی مقبول اردو غزل ہے۔ اگر آپ کو محبت میں نہ ایسا بھی کوئی مجبور ہو جائے پسند ہے تو آپ اردو کی دیگر خوبصورت شاعری بھی پڑھنا پسند کریں گے۔

Urdu Poetry, Romantic Poetry, urdu poetry 2 lines, Raunaq e Mehfil, رونق محفل, اردو شاعری, دو لائن اردو شاعری
اگر آپ اردو میں مزید غمگین شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ غمگین شاعری بھی پڑھ سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ کو رونق محفل میں اردو شاعری کا خوبصورت مجموعہ پسند آئے گا۔ دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا یاد رکھیں۔

Ghazal

mohabbat mein nah aisa bhi koi majboor ho jaye
ke seenay se laga kar mout ko mansoor ho jaye

mana kar us ko le aon magar is baat ka dar hai
kahin aisa nah ho woh aur bhi maghrour ho jaye

tumhe kaisay batau kya nasheeli us ki ankhen hain
ke jo dekhe inhen woh bin piye makhmoor ho jaye

abhi halka sa dil par zakham hai teri judai ka
kahin aisa nah ho yeh zakham bhi naasoor ho jaye

nah jane josh aisay ishhq ka injaam kya hoga
jo pehlay marhalay mein is qader mashhoor ho jaye

A G Josh

Read Complete Poetry Collection of A G Josh

Description

you are reading mohabbat mein nah aisa bhi koi majboor ho jaye written by A G Josh at Raunaq e Mehfil. mohabbat mein nah aisa bhi koi majboor ho jaye is one of the famous ghazals in Urdu poetry written by A G Josh. You can also find the complete poetry collection of A G Josh by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of A G Josh' above. mohabbat mein nah aisa bhi koi majboor ho jaye is a Very popular best Urdu Ghazal. If you like mohabbat mein nah aisa bhi koi majboor ho jaye, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Sad Poetry, If you want to read more sad poetry in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

اپنی راتوں کے اندھیروں کو مٹا کر دیکھ لو اردو شاعری غزل اے جی جوش رونق محفل

غزل

اپنی راتوں کے اندھیروں کو مٹا کر دیکھ لو
اک ذرا تم بھی چراغ دل جلا کر دیکھ لو

اندرون در سے بھی آئے گی اپنی ہی صدا
دل کا دروازہ کسی دن کھٹکھٹا کر دیکھ لو

مان جانے پر ہی جا سکتا ہے اب اس دل کا میل
روٹھنے والے کو بیشک تم منا کر دیکھ لو

دل اگر روشن نہ ہو تو منزلیں ملتی نہیں
اپنا رہبر تم ستاروں کو بنا کر دیکھ لو

دیتے رہنا بعد میں الزام اس دنیا کو جوشؔ
پہلے تم اپنی وفا کو آزما کر دیکھ لو

اے جی جوش

اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں

تفصیل

آپ رونق محفل میں اے جی جوش کی لکھی ہوئی اردو غزل اپنی راتوں کے اندھیروں کو مٹا کر دیکھ لو پڑھ رہے ہیں۔ اپنی راتوں کے اندھیروں کو مٹا کر دیکھ لو اردو شاعری کی مشہور غزلوں میں سے ایک ہے جسے اے جی جوش نے لکھا ہے۔ آپ اوپر دیے گئے بٹن 'اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں' پر کلک کرکے اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ اپنی راتوں کے اندھیروں کو مٹا کر دیکھ لو ایک بہت ہی مقبول اردو غزل ہے۔ اگر آپ کو اپنی راتوں کے اندھیروں کو مٹا کر دیکھ لو پسند ہے تو آپ اردو کی دیگر خوبصورت شاعری بھی پڑھنا پسند کریں گے۔ اگر آپ اردو میں مزید غمگین شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ غمگین شاعری بھی پڑھ سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ کو رونق محفل میں اردو شاعری کا خوبصورت مجموعہ پسند آئے گا۔ دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا یاد رکھیں۔

Ghazal

apni raton ke andheron ko mita kar dekh lo
ik zara tum bhi chairag e dil jala kar dekh lo

androon e dar se bhi aaye gi apni hi sada
dil ka darwaaza kisi din khatkhata kar dekh lo

maan jane par hi ja sakta hai ab is dil ka mail
rothney walay ko bay shak tum mana kar dekh lo

dil agar roshan nah ho to manzilain millti nahi
apna rehbar tum sitaron ko bana kar dekh lo

dete rehna baad mein ilzaam is duniya ko josh
pehlay tum apni wafa ko aazma kar dekh lo

A G Josh

Read Complete Poetry Collection of A G Josh

Description

you are reading apni raton ke andheron ko mita kar dekh lo written by A G Josh at Raunaq e Mehfil. apni raton ke andheron ko mita kar dekh lo is one of the famous ghazals in Urdu poetry written by A G Josh. You can also find the complete poetry collection of A G Josh by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of A G Josh' above. apni raton ke andheron ko mita kar dekh lo is a Very popular best Urdu Ghazal. If you like apni raton ke andheron ko mita kar dekh lo, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Sad Poetry, If you want to read more sad poetry in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

ہر دعا بے اثر نہیں ہوتی اردو شاعری غزل اے جی جوش رونق محفل

غزل

ہر دعا بے اثر نہیں ہوتی
ہر فغاں بے ثمر نہیں ہوتی

ہجر کی رات کٹ ہی جاتی ہے
ہاں مگر مختصر نہیں ہوتی

ٹوٹ جاتا ہے میرا دل لیکن
مہرباں وہ نظر نہیں ہوتی

وہ تو منزل سے دور کرتی ہے
راہ جو پر خطر نہیں ہوتی

یوں دبے پاؤں دل میں آتے ہیں
جوش کو بھی خبر نہیں ہوتی

اے جی جوش

اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں

تفصیل

آپ رونق محفل میں اے جی جوش کی لکھی ہوئی ہر دعا بے اثر نہیں ہوتی پڑھ رہے ہیں۔ ہر دعا بے اثر نہیں ہوتی اردو شاعری کی مشہور غزلوں میں سے ایک ہے جسے اے جی جوش نے لکھا ہے۔ آپ اوپر دیے گئے بٹن 'اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں' پر کلک کرکے اے جی جوش کا مکمل شعری مجموعہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ ہر دعا بے اثر نہیں ہوتی ایک بہت ہی مقبول اردو غزل ہے۔ اگر آپ کو ہر دعا بے اثر نہیں ہوتی پسند ہے تو آپ اردو کی دیگر خوبصورت شاعری بھی پڑھنا پسند کریں گے۔ اگر آپ اردو میں مزید غمگین شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ غمگین شاعری بھی پڑھ سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ کو رونق محفل میں اردو شاعری کا خوبصورت مجموعہ پسند آئے گا۔ دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا یاد رکھیں۔

Ghazal

har dua be assar nahi hoti
har fughan be samar nahi hoti

hijar ki raat kat hi jati hai
haan magar mukhtasir nahi hoti

toot jata hai mera dil lekin
mehrbaan woh nazar nahi hoti

woh to manzil se daur karti hai
raah jo par khatar nahi hoti

yun dabey paon dil mein atay hain
josh ko bhi khabar nahi hoti

A G Josh

Read Complete Poetry Collection of A G Josh

Description

you are reading har dua be assar nahi hoti written by A G Josh at Raunaq e Mehfil. har dua be assar nahi hoti is one of the famous ghazals in Urdu poetry written by A G Josh. You can also find the complete poetry collection of A G Josh by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of A G Josh' above. har dua be assar nahi hoti is a Very popular best Urdu Ghazal. If you like har dua be assar nahi hoti, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Sad Poetry, If you want to read more sad poetry in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

ہائے وہ اک رات ساحل راگنی مہتاب تم اردو شاعری غزل جاں نثار اختر رونق محفل

urdu poetry,romantic poetry,urdu poetry 2 lines,love poetry,love poetry in urdu,ہائے وہ اک رات ساحل راگنی مہتاب تم,جاں نثار اختر,raunaq e mehfil,رونق محفل

غزل

ہائے وہ اک رات ساحل راگنی مہتاب تم
بن گئے میرے لئے کیسا سہانا خواب تم

بھولنا کیا خود جدائی کا زمانہ ہے گواہ
اور بھی بے تاب ہم ہیں اور بھی بیتاب تم

میری خاموشی پہ جب تم رو دیئے ہو بار بار
لاؤ گے کس دل سے میرے آنسوؤں کی تاب تم

تم جو اٹھے جھلملا اٹھے ستاروں کے چراغ
لوٹ کر کیوں لے چلے حسن شب مہتاب تم

آج ان کو نغمۃ غم بھی جگا سکتا نہیں
چھیڑتے رہتے تھے جن تاروں کو بے مضراب تم

ہائے یہ ویران آنکھیں زرد چہرہ خشک ہونٹ
آج بھی میرے لئے ہو اک گل شاداب تم

ان وفا کی بستیوں میں اس جنوں کے دیس میں
آج بھی نایاب ہیں ہم آج بھی نایاب تم

ان کا دامن چھوڑ کر جاتے تو ہو اخترؔ مگر
لے کے جاؤ کے کہاں یہ دیدۃ پر آب تم

جاں نثار اختر

جاں نثار اختر کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں

تفصیل

آپ رونق محفل میں جان نثار اختر کی لکھی ہوئی ہائے وہ اک رات ساحل راگنی مہتاب تم پڑھ رہے ہیں۔ ہائے وہ اک رات ساحل راگنی مہتاب تم اردو شاعری کی مشہور غزلوں میں سے ایک ہے جسے جان نثار اختر نے لکھا ہے۔ آپ اوپر دیے گئے بٹن 'جان نثار اختر کا مکمل شعری مجموعہ پڑھیں' پر کلک کرکے جان نثار اختر کا مکمل شعری مجموعہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ ہائے وہ اک رات ساحل راگنی مہتاب تم ایک بہت ہی مقبول اردو غزل ہے۔ اگر آپ کو ہائے وہ اک رات ساحل راگنی مہتاب تم پسند ہے تو آپ اردو کی دیگر خوبصورت شاعری بھی پڑھنا پسند کریں گے۔ اگر آپ اردو میں مزید رومانوی شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ رومانوی شاعری بھی پڑھ سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ کو رونق محفل میں اردو شاعری کا خوبصورت مجموعہ پسند آئے گا۔ دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا یاد رکھیں۔

Ghazal

haae woh ik raat saahil Ragni mehtaab tum
ban gaye mere liye kaisa suhana khawab tum

bhoolna kya khud judai ka zamana hai gawah
aur bhi be taab hum hain aur bhi betaab tum

meri khamoshi pay jab tum ro diye ho baar baar
lao ge kis dil se mere aanso-on ki taab tum

tum jo utthay jhilmila utthay sitaron ke charagh
lout kar kyun le chalay husn shab e mehtaab tum

aaj un ko naghma e gham bhi jaga sakta nahi
chairtay rehtay thay jin taron ko be mizrab tum

haae yeh weraan ankhen zard chehra khushk hont
aaj bhi mere liye ho ik Gul e shadaab tum

in wafa ki bustiyon mein is junoo ke dais mein
aaj bhi nayaab hain hum aaj bhi nayaab tum

un ka daman chore kar jatay to ho Akhtar magar
le ke jao ke kahan yeh deedaa e pur aabb tum

Jaan Nisar Akhtar

Read Complete Poetry Collection of jaan nisar akhtar

Description

you are reading haae woh ik raat saahil Ragni mehtaab tum written by jaan nisar akhtar at Raunaq e Mehfil. haae woh ik raat saahil Ragni mehtaab tum is one of the famous ghazals in Urdu poetry written by jaan nisar akhtar. You can also find the complete poetry collection of jaan nisar akhtar by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of jaan nisar akhtar' above. haae woh ik raat saahil Ragni mehtaab tum is a Very popular best Urdu Ghazal. If you like haae woh ik raat saahil Ragni mehtaab tum, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Romantic Poetry, If you want to read more sad poetry in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

کل کہاں تھی ان کی آنکھوں میں مروت اس قدر اردو شاعری غزل جاں نثار اختر رونق محفل

غزل

کل کہاں تھی ان کی آنکھوں میں مروت اس قدر
آج کیوں کرنے لگے ہم سے محبت اس قدر

جانتے ہوں یا نہ ہوں پہچاننا مشکل نہیں
ملتی جلتی ہے ہر اک قاتل کی صورت اس قدر

ہر کسی فٹ پاتھ پر چپ چاپ مر سکتے ہیں ہم
کم سے کم حاصل تو ہے ہم کو اجازت اس قدر

اک تبسم اک نظر اک حرف کچھ تو کم نہیں
کون دیتا ہے کسی کے دل کی قیمت اس قدر

آج تو کچھ اور بھی بے رنگ ہے خاک چمن
خون دل کل تک نہ تھی تیری ضرورت اس قدر

جاں نثار اختر

Read Complete Poetry Collection of jaan nisar akhtar

Description

you are reading kal kahan thi un ki aankhon mein murawwat is qader written by jaan nisar akhtar at Raunaq e Mehfil. kal kahan thi un ki aankhon mein murawwat is qader is one of the famous ghazals in Urdu poetry written by jaan nisar akhtar. You can also find the complete poetry collection of jaan nisar akhtar by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of jaan nisar akhtar' above. kal kahan thi un ki aankhon mein murawwat is qader is a Very popular best Urdu Ghazal. If you like kal kahan thi un ki aankhon mein murawwat is qader, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Sad Poetry, If you want to read more sad poetry in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

زندہ رہنے کے سہارے ڈھونڈوں اردو شاعری غزل اے جی جوش رونق محفل

غزل

زندہ رہنے کے سہارے ڈھونڈوں
پھر وہ انداز تمھارے ڈھونڈوں

تیرے آنچل کی خاک چھاؤں سے
جب بھی ماضی کے نظارے ڈھونڈوں

تو بھنور میں بھی ہے ساحل میرا
کس لیے پھر میں کنارے ڈھونڈوں

تیرا چہرہ تری آنکھیں دیکھیں
کیوں میں اب چاند ستارے ڈھونڈوں

کچھ نہ جانیں جو وفاؤں کے سوا
میں تو بس دوست وہ پیارے ڈھونڈوں

روشنی دل کی مجھے چاہیے جوش
میں نہ شعلے نہ شرارے ڈھونڈوں

اے جی جوش

Read Complete Poetry Collection of A G Josh

Description

you are reading zindah rehne ke saharay dhundon written by A G Josh at Raunaq e Mehfil. zindah rehne ke saharay dhundon is one of the famous ghazals in Urdu poetry written by A G Josh. You can also find the complete poetry collection of A G Josh by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of A G Josh' above. zindah rehne ke saharay dhundon is a Very popular best Urdu Ghazal. If you like zindah rehne ke saharay dhundon, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Romantic Poetry, If you want to read more romantic poetry in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

خود اپنی زندگی سے الجھتا رہا ہوں میں اردو شاعری غزل اے جی جوش رونق محفل

غزل

خود اپنی زندگی سے الجھتا رہا ہوں میں
گھبرا کے اپنی راہ بدلتا رہا ہوں میں

شاید وہ دیکھ لے مری جانب بس ایک بار
محفل میں بار بار اسے تکتا رہا ہوں میں

غیروں نے تو کبھی کہیں بخشا نہیں مجھے
اپنوں کی آنکھ میں بھی کھٹکتا رہا ہوں میں

اس کی لگن کا میں نے جلایا تھا خود دیا
پھر اس کی لو میں آپ ہی جلتا رہا ہوں میں

اس آس میں کہ مہر و وفا کے گہر ملیں
ہر بحر دل کی تہہ میں اترتا رہا ہوں میں

مجھ کو تمہارے پیار کی منزل نہ مل سکی
چاہت کے راستوں میں بھٹکتا رہا ہوں میں

اے جوشؔ غمزدوں کے لیے بن کے جام مئے
دنیا کے مئے کدے میں چھلکتا رہا ہوں میں

اے جی جوش

Read Complete Poetry Collection of A G Josh

Description

you are reading khud apni zindagi se ulajhta raha hon mein written by A G Josh at Raunaq e Mehfil. khud apni zindagi se ulajhta raha hon mein is one of the famous ghazals in Urdu poetry written by A G Josh. You can also find the complete poetry collection of A G Josh by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of A G Josh' above. khud apni zindagi se ulajhta raha hon mein is a Very popular best Urdu Ghazal. If you like khud apni zindagi se ulajhta raha hon mein, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Romantic Poetry, If you want to read more romantic poetry in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

کچھ اور مزا اب کے ملاقات میں آئے اردو شاعری رونق محفل

غزل

کچھ اور مزا اب کے ملاقات میں آئے
وہ آئے تو ساون کی کسی رات میں آئے

محدود ہمیں تک نہیں وارفتگی دل کی
جو شخص بھی دیکھے اسے جذبات میں آئے

دنیا نے جنہیں لینے سے انکار کیا تھا
وہ غم بھی میرے واسطے سوغات میں آئے

جو کچھ تھا لٹا بیٹھے محبت کے سفر میں
گھر لوٹ کے بدلے ہوئے حالات میں آئے

نظریں نہ ہٹائیں کبھی مضمون غزل سے
ہم جب بھی کبھی محفل نغمات میں آئے

ہونٹوں سے اٹھایا کوئی طوفاں نہ کبھی جوشؔ
کیا کیا نہ بھنور اپنے خیالات میں آئے

اے جی جوش

Read Complete Poetry Collection of A G Josh

Description

you are reading kuch aur maza ab ke mulaqaat mein aaye written by A G Josh at Raunaq e Mehfil. kuch aur maza ab ke mulaqaat mein aaye is one of the famous ghazals in Urdu poetry written by A G Josh. You can also find the complete poetry collection of A G Josh by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of A G Josh' above. kuch aur maza ab ke mulaqaat mein aaye is a Very popular best Urdu Ghazal. If you like kuch aur maza ab ke mulaqaat mein aaye, you will also like to read other popular Urdu Poetry. You can also read Romantic Poetry, If you want to read more romantic poetry in urdu. We hope you will like the Beautiful collection of Urdu poetry at Raunaq e Mehfil; remember to share it with friends.

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام نعت شریف | Dil Nashen Dilruba hai Mohammad ka Naam new Naat Sharif

نعت

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

لب ہیں جب ملتے الفت سے اک دوجے کو
تب ہی ہوتا ادا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

غم کے ماروں سیاہ کاروں بیماروں کی
دھڑکنوں میں بسا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

بندگئِ خدا کی طرف کھینچتی
اک مبارک صدا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

کلمہ قرآن میں اپنی آذان میں
رب نے کیسے جڑا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

لاالاالله محمدرسول الله
کلمہ میں سج رہا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

بعد رب احد حشر میدان میں
اک شفیع آسرا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

جو ہمیں رب ہمارے سے ملوا گیا
وہ نشاں وہ پتہ ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

کل نبیوںؑ میں رب نے چنا آپﷺ کو
ناموں میں میں پھر چنا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

جھونکا ٹھنڈی ہوا کا مجھے چھو گیا
میں نے جب بھی لکھا ہے محمدﷺ کا نام

دل نشیں دلربا ہے محمدﷺ کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمدﷺ کا نام

نام لیوا ہے ارشدؔ صحابہؓ کا تو
یہ صلے میں ملا ہے محمدﷺ کا نام

مفتی سعید ارشد الحسینی

lo meri taraf aaj woh mael to hue hain : Raunaq e Mehfil

Ghazal

lo meri taraf aaj woh mael to hue hain
kuch meri mohabbat ke woh qaail to hue hain

sun len ge dil o jaan se hum Sheikh ki baatein
me khwaron ki mehfil mein woh shaamil to hue hain

aaye thay woh kehnay nah karoon yaad bhi un ko
dil khush hai ke woh yun marey sayel to hue hain

go doob gayi kashti meri aaj bhanwar mein
kuch takhtay meri nao ke haasil to hue hain

ab yeh hai allag baat woh bolein ke nah bolein
sad shukar ke woh zeenat e mehfil to hue hain

ae josh ghanemat hain meri aankhon mein ansoo
is behar se moti mujhe haasil to hue hain

A G Josh

لو میری طرف آج وہ مائل تو ہوئے ہیں : رونق محفل

غزل

لو میری طرف آج وہ مائل تو ہوئے ہیں
کچھ میری محبت کے وہ قائل تو ہوئے ہیں

سن لیں گے دل و جان سے ہم شیخ کی باتیں
مےخواروں کی محفل میں وہ شامل تو ہوئے ہیں

آئے تھے وہ کہنے نہ کروں یاد بھی ان کو
دل خوش ہے کہ وہ یوں مرے سائل تو ہوئے ہیں

گو ڈوب گئی کشتی مری آج بھنور میں
کچھ تختے مری ناؤ کے حاصل تو ہوئے ہیں

اب یہ ہے الگ بات وہ بولیں کہ نہ بولیں
صد شکر کہ وہ زینت محفل تو ہوئے ہیں

اے جوش غنیمت ہیں مری آنکھوں میں آنسو
اس بحر سے موتی مجھے حاصل تو ہوئے ہیں

اے جی جوش

jafaun se tumhari apni takmeel e wafa ho gi : Raunaq e Mehfil

Ghazal

jafaun se tumhari apni takmeel e wafa ho gi
khiirad ki ibtida hogi junoo ki intahaa ho gi

kisi ke dil ki duniya bhi kabhi dard aashna hogi
jo mere dil se ubhray gi wohi us ki sada ho gi

woh jeeney bhi nahi dete woh marnay bhi nahi dete
to phir yeh zindagi kaisay busr mere kkhuda hogi

uthaya jaam saqi ne mere agay se yeh keh kar
agar tum aur pi lo ge to mehfil be maza hogi

mujhe har baar dhoka deti hai dharkan marey dil ki
yehi har dam samjhta hon tri aawaz e pa hogi

meri baton pay chup rehna marey ronay pay hans dena
mein samjha yeh bhi us ke husn ki koi ada hogi

jalein gi aur bujheen gi shammen un ki bazm mein lekin
na hoga josh jis mehfil mein woh mehfil bhi kya hogi

A G Josh

جفاؤں سے تمہاری اپنی تکمیل وفا ہو گی : رونق محفل

غزل

جفاوں سے تمہاری اپنی تکمیل وفا ہو گی
خرد کی ابتدا ہوگی جنوں کی انتہا ہو گی

کسی کے دل کی دنیا بھی کبھی درد آشنا ہوگی
جو میرے دل سے ابھرے گی وہی اس کی صدا ہو گی

وہ جینے بھی نہیں دیتے وہ مرنے بھی نہیں دیتے
تو پھر یہ زندگی کیسے بسر میرے خدا ہوگی

اٹھایا جام ساقی نے میرے آگے سے یہ کہہ کر
اگر تم اور پی لو گے تو محفل بے مزا ہوگی

مجھے ہر بار دھوکا دیتی ہے دھڑکن مرے دل کی
یہی ہر دم سمجھتا ہوں تری آواز پا ہوگی

مری باتوں پہ چپ رہنا مرے رونے پہ ہنس دینا
میں سمجھا یہ بھی اس کے حسن کی کوئی ادا ہوگی

جلیں گی اور بجھیں گی شمعیں ان کی بزم میں لیکن
نہ ہوگا جوشؔ جس محفل میں وہ محفل بھی کیا ہوگی

اے جی جوش

ماچس لکھنوی کی خوبصورت اردو شاعریbeautiful Urdu Poetry by Machis Lakhnavi

ہزل

شیخ آئے جو محشر میں تو اعمال ندارد
جس مال کے تاجر تھے وہی مال ندارد
کچھ ہوتا رہے گا ہونہی ہر سال ندارد
تبت کبھی غائب کبھی نیپال ندارد
رومال جو ملتے تھے تو تھی رال ندارد
اب رال ٹپکتی ہے تو رومال ندارد
تحقیق کیا ان جو شجرہ تو یہ پایا
کچھ یوں ہی سی ننھیال ہے ددھیال ندارد
ہے اس بت کافر کا شباب اپنا بڑھاپا
ماضی ہے ادھر گول ادھر حال ندارد
تعداد میں ہیں عورتیں مردوں سے زیادہ
قوالیاں موجود ہیں قوال ندارد
بیوی کی بھی جوتی کے تلے ہو گئے غائب
شوہر کے اگر سر سے ہوئے بال ندارد
ہوتا ہے یہی حسن کے اور عشق کے مابین
اس سال کی جو باتیں تھیں وہ اس سال ندارد
انساں تو ہیں موجود مگر کیا کہیں تم سے
ہے بوئے وفا بھائی اگروال ندارد
اس بت پہ شباب آیا کوئی شیخ سے کہ دو
یہ کیسی قیامت ہے کہ دجال ندارد
ماں باپ بہن بھائی سب ان کے ہیں مرے ساتھ
اب گھر مرا سسرال ہے سسرال ندارد
کٹوا کے حسیں زلفوں کو دل پھانسنے نکلے
یہ کیسے شکاری ہیں کہ ہے جال ندارد
مستقبل رنگیں کے لیے اہل وطن کا
جو حال ضروری تھا وہی حال ندارد
اللہ رے ستم وصل کا جس سال تھا وعدہ
وہ ہو گئے دنیا سے اسی سال ندارد
ہے جنس محبت کا خریدار زمانہ
بازار میں لیکن ہے یہی مال ندارد
ساقی مرا واعظ تو نہیں چہرے پہ جس کے
رمضان ہی رمضان ہے شوال ندارد
بٹواؤ نہ یوں جوتیوں میں دال مری جاں
کیا کھاؤ گے گر ہو گئی یہ دال ندارد
واعظ کو نہ کیوں اپنی ضعیفی سے گلہ ہو
ہیں بیویاں دس دس مگر اطفال ندارد
خاموش جو بیٹھو تو ہوا کرتی ہے الجھن
پرواز کی سوچو تو پر و بال ندارد
درگت یہ بنی فحش نگاری سے ادب کی
وہ روب وہ چہرے کے خد و خال ندارد
ماچؔس نہ کہیں نالۃ سوزاں سے لگے آگ
ہو جائے نہ پنڈال کا پنڈال ندارد

ماچس لکھنوی

زاہد فخری کی اردو شاعری

غزل


محبت کے سفر میں کوئی بھی رستہ نہیں دیتا

زمیں واقف نہیں بنتی فلک سایہ نہیں دیتا

خوشی اور دکھ کے موسم سب کے اپنے اپنے ہوتے ہیں

کسی کو اپنے حصے کا کوئی لمحہ نہیں دیتا

نہ جانے کون ہوتے ہیں جو بازو تھام لیتے ہیں

مصیبت میں سہارا کوئی بھی اپنا نہیں دیتا

اداسی جس کے دل میں ہو اسی کی نیند اڑتی ہے

کسی کو اپنی آنکھوں سے کوئی سپنا نہیں دیتا

اٹھانا خود ہی پڑتا ہے تھکا ٹوٹا بدن فخرؔی

کہ جب تک سانس چلتی ہے کوئی کندھا نہیں دیتا

زاہد فخرؔی

اسے میری چپ نے رلا دیا

بیت بازی کورس : الف سے شروع ہو کر پ پر ختم ہونے والے اردو اشعار

  1. اول اول بول رہے تھے خواب بھری حیرانی میں
    پھر ہم دونوں چلے گئے پاتال سے گہرے راز میں چپ

    عبید اللہ علیم

  2. اب کوئی چھو کے کیوں نہیں آتا ادھر سرے کا جیون انگ
    جانتے ہیں پر کیا بتلائیں لگ گئی کیوں پرواز میں چپ

    عبید اللہ علیم

  3. ابھی آئی بھی نہیں کوچۂ دلبر سے صدا
    کھل گئی آج مرے دل کی کلی آپ ہی آپ

    داغؔ دہلوی

  4. ازبسکہ اس کے زہر پہ غالب ہے زہر عشق
    مر جاوے ہے وہیں ترے عاشق کو کاٹ سانپ

خلیل الرحمٰن قمر کی اردو شاعری

شعر


بخش دے آنکھ کے محور کو نیا ظرف تلاش
منزلیں مجھ کو نہ دے ڈھونڈنے والا کر دے
آج کے دن کا گھٹا ٹوپ اندھیرا تو ٹلے
کل کسی شب سے کہیں گے کہ اجالا کر دے

خلیل الرحمٰن قمر

شعر


ایک چہرے سے اترتی ہیں نقابیں کتنی
لوگ کتنے ہمیں اک شخص میں مل جاتے ہیں
وقت بدلے گا تو اس بار میں پوچھوں گا اسے
تم بدلتے ہو تو کیوں لوگ بدل جاتے ہیں